کھلی آنکھ سے چاند نظر آنے کے انتہائی معمولی ومشتبہ امکان کے باوجود چاند کا اعلان کیسے ہوگیا ؟؟
سب سے پہلے یہ بات کہ ہمارے پیج اور جامعۃ الرشید کے شعبہ فلکیات کا مقصد چاند کا اعلان کرنا نہیں کہ چاند کی یکم تاریخ کب ہوگی یا عید یا رمضان کب ہوگا بلکہ ماہرین فلکیات کے معیارات کی بنیاد پر چاند نظر آنے یا نہ آنے کی پیشگوئی کرنا ہے ۔۔
حتمی اعلان ہمیشہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی ہی کرتی ہے ۔۔ اور اب پاکستان کی مرکزی رویت ہلال کمیٹی بھی چاند کا فیصلہ کرنے میں جامعۃ الرشید کےشعبہ فلکیات کی تحقیق سے مدد لیتی ہے اور بارہا اس کا اظہار بھی کیا گیا ہے ۔۔
اب سمجھنے کہ بات یہ ہے کہ اگر ماہرین فلکیات کہ طرف سے چاند کے نظر آنے کا انتہائی معمولی مشتبہ امکان ظاہر کیا گیا ہو اور کمیٹی چاند کا اعلان کردے تو سوال ماہرین فلکیات سے نہیں بلکہ کمیٹی سے بنتا ہے کہ کیا اس اعلان میں فنی اعتبار سے مکمل تحقیق کی گئی ہے یا نہیں ۔۔
اگر کمیٹی نے فنی اعتبار سے مکمل تحقیق کی ہے تو کمیٹی کو چاہئے کہ گواہیوں کی مکمل تفصیل جاری کردے۔۔
ایسے ناقص الاحوال چاند کے موقع ہر اکثر ماہرین فلکیات کی طرف سے یہ اعلان ہوتا ہے کہ جس علاقے میں بھی لوگ ایسا ناقص چاند دیکھنے کا دعویٰ کریں اور وہاں کی رویت ہلال کمیٹیوں کے ذمہ داران ان گواہوں کو معتبر جان کر چاند نظر آنے کا فیصلہ کردیں تو انہیں چاہئے کہ وہ گواہوں کے نام ،مقام، تعداد اور ان سے پوچھے گئے سوالات پر مشتمل اپنے فیصلے کی تحریری تفصیل شائع فرمائیں تاکہ عالمی سطح پر کام کرنے والے ماہرین فقہ و فلکیات فیصلے کے مندرجات پر غور کرکے اپنی تحقیق میں مزید بہتری لاسکیں یا فیصلہ کرنے والوں کو پتا چل جائے کہ گواہی دینے والے غلط فہمی میں مبتلا تھے۔
ایسے ناقص الاحوال چاند کے اعلان کے بعد ماہرین فلکیات کو یہ کہ کر ملامت کرنا ٹھیک نہیں کہ دیکھیں چاند تو نظر آگیا ہے لہذا آپ کی تحقیق صحیح نہیں آپ اپنی تحقیق پر نظر ثانی کریں وغیرہ۔۔
کیوں کہ تحقیقات اپنی جگہ قائم ہیں اور یہ ایک شخص کی تحقیق نہیں بلکہ قدیم و جدید ماہرین کی تحیقات اور تجربات ہوتے ہیں جس میں غلطی کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں ۔۔
عین ممکن ہے کہ اعلان کسی غلط فہمی کی بنا پر کیا گیا ہو اور اگر چاند کا اعلان کرنے والی کمیٹی گواہوں کی تفصیلات جاری کردے تو معاملہ مزید واضح ہوسکتا ہے ۔
بعض لوگوں کی طرف سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اتنی گواہیاں آچکی ہیں لہذا چاند نظر آگیا ہے اور علم فلکیات اور سائنس غلط ثابت ہوچکی ہے ایسی ہرگز کوئی بات نہیں یہ تحقیقات اپنی جگہ درست ہیں اگر آپ ابھی بھی ان چاند کے حسابات کا جائزہ لینا چاہیں تو دیکھ کر خود تصدیق کر سکتے ہیں کہ یہ حسابات صحیح ہوتے ہیں ۔
مثلا اپنے علاقے کا چاند کے غروب کا وقت اور سورج کے غروب کے وقت چاند کی بلندی معلوم کرلیں اور دونوں کا جائزہ لیں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ اسی وقت چاند غروب ہوا اور بلندی بھی اتنی ہے ۔۔
چاند کی بلندی معلوم کرنے کا طریقہ :
m.facebook.com/royatehilalupdates/photos/a.39816221698008...
چاند کے حسابات کیلئے معتبر ایپلیکیشن sun moon calendar ہے ۔
play.google.com/store/apps/details?id=com.AMAJamry.SunMoo...
باقی رہی یہ بات کہ ایسے ناقص چاند کے نظر آنے کا اعلان ہوجائے تو کیا کیا جائے ؟؟
ایسی صورت میں بغیر کسی انتشار کے ملک کی مرکزی کمیٹی کے فیصلے پر عمل کرنا چاہئے تاکہ ہر قسم کے انتشار اور فساد سے بچا جاسکے یہی شرعی اور انتظامی طور پر ضروری ہے ۔۔
نوٹ : آخر میں ایک یہ وضاحت انتہائی ضروری ہے اور پہلے بھی کئی بار کی جاچکی ہے کہ بعض پیج ممبران ابھی تک یہی سمجھتے ہیں یہ پیج جامعۃ الرشید کا یا اس کا نمائندہ پیج ہے یا بعض یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ یہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کا نمائندہ پیج ہے ۔۔ لہذا ضرور سمجھ لیں کہ نہ یہ پیج جامعۃ الرشید کا نمائندہ پیج ہے نہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا بلکہ یہ میرا ذاتی پیج ہے جس کا مقصد علما اور عوام میں علم فلکیات اور خلائی سائنس کی ترویج ہے البتہ دیگر ماہرین کی تحقیقاتی پوسٹ کے ساتھ ساتھ ہر ماہ جامعۃ الرشید کے شعبہ فلکیات کی تحقیق اور مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان بھی پوسٹ کیا جاتا ہے ۔۔
واللہ اعلم بالصواب
(ایڈمن : عمیر رشید ، کراچی)