محبوب العلماءوالصلحاحضرت مولاناپیر ذوالفقاراحمد نقشبندی مجددی
شیخ احمدایک زمانہ سازہستی. گروہِ اہل اللہ کےآخری افرادمیں سے ایک فردِنمایاں
شیخ مدظلہ قحط الرجال کے دورکے ایسے رجال ہیں جن کی مثال کم ہی ملتی ہے
اہل اللہ بہت کم ہیں اور ایسے اہل اللہ توبہت ہی کم ہیں جن سے اس قدرفیض پھیلا ہو. دورِحاضرکاہر طبقہ اورہرقریہ آپ سے فیض یافتہ ہوا.
اس طرح لوگوں کاسیلاب امڈآنا عام بات نہیں ہے. عوام کی کیا بات ہے وہ توڈگڈگی بجانے سےبھی جمع ہوجاتی ہے. بات خواص کی ہے. اس قدر علماء اور مفتیانِ کرام کے علاوہ پوری دنیاءاسلام،عرب،ہند،مشرق ومغرب کے شیوخ الحدیث کاایک ہستی کےہاتھ پرجمع ہوجانا،حتی کہ بعض حضرتءشیخ سے بڑی عمرکے صاحبانِ نسبت کا حضرت کے ہاتھ پر بیعت ہوناجہان ایک حقیقت رکھتا ہے وہاں شرع شریف میں کاملیت کی دلیل بھی ہے
.✍دنیاکےکونے کونےمیں بلاتفریق وامتیازاللہ کانام کچھ اس اداسے پہنچایاگویایہ عالم آپ کے اپنے گھرکی مانندہے. کہ ایک کمرہ(ملک)سےگویادوسرےکمرے(ملک)میں داخل ہونےجیسی آسانی ہے.✍آۓدن قلوب آپ کی طرف متوجہ ہورہے ہیں
.✍باطنی دنیایعنی تصوف کےمیدان میں بلاشبہ آج جتناکام آپ سےلیاگیاکسی اور سےنہیں لیاگیا. اس پرفتن دورمیں تصوف کی اصطلاحات کی درست تشریح،زمانے کے ساتھ مطابقت،اوراس میدان کو بعینہ اسلاف کی ترتیب پرلےکرچلنا(جہاں آج کل بہت سی باتیں افراط وتفریط اور ترتیبِ اسلاف سےہٹاؤکاشکارہے)آپ کی اولوالعزمی کاثبوت اورمجددانہ حیثیت کااظہارہے.✍
حرمین شریفین کے ظاہری اورباطنی دروازے آپ کےلۓ یوں کھلےہیں کہ آپ سے محبت کرنےوالے کوبھی حاضری نصیب ہوجاتی ہے.✍شانِ شاہی کےساتھ آپ کوکعبةاللہ کےاندرلےجایاجانا،دکھاتاہےکہ ظاہری حکومت کےہاں بھی قبولیت ہے
.✍حضرتِ شیخ سےبیعت ہونےوالے افرادسنتِ نبوی عَلٰى صَاحِبِهَاالصَّلٰوةُوَالسَّلَامْ میں امتیازی صورت میں نظرآتےہیں،کیونکہ حضرتِ شیخ سرتاپاءسنتوں میں غرق ہیں جوہردیکھنے والے پرعیاں ہے
.✍مرج البحرین کا نام تو سنا ہواتھامگردوہرے مرج البحرین پہلی دفعہ دیکھےہیں. ایک اس لحاظ سےکہ کامل باطنی نعمت کےساتھ ساتھ ظاہری علومِ نبوت میں بھی کمال ہے اور یہ کمال حفظِ حدیث سےمحبت کی صورت میں ظاہرہے. دوسرااس لحاظ سےکہ دین ودنیامیں برابری کاراگ الاپنےوالےاگرنمونےکے طالب ہیں توحضرتِ شیخ اس امرمیں بھی کامل ہیں
.✍اسلاف میں سےمشابہت کےباب میں آپ حضرتِ ایشاں امامِ ربانی حضرت مجددالفِ ثانی قدس اللہ سرہ العزیزسےمشابہت ومطابقت رکھتےہیں. آپ کی ترتیب بعینہ وہی ہے گویانائبِ امامِ ربانی ہیں.✍ قدر کرلواےجہان والو! ایسے ستارے روزروزنہیں چمکاکرتے. گرچہ ان کی چمک سےایک مدت تک زمانہ فیض پاتارہتاہےمگرہوشیاروہ ہےجوزمانےمیں پہچان پالے. جانے کےبعدتودنیاکہاہی کرتی ہےکہ تیری یادآئ تیرےجانےکےبعد. ابھی وقت ہے،چھوڑآؤاپنی مصروفیات ایسے چشمہءفیض سےکچھ سیرابی کےلۓ. کل قیامت میں پتہ پاؤگےایسی صحبت اوراپنی مصروفیت کی قیمت کا. قدر کرلو
.✍میری ذاتی ملاقات حضرتِ شیخ سے ایک ہی بارہے. قبل ازیں دنیامیں بہت سی عظیم ہستیوں سےشرفِ ملاقات ملاہے،مگرمیں گواہی دیتاہوں کہ ایساچہرہ کہیں نہیں دیکھا. شایدیہی وجہ ہے کہ مخالف سے مخالف اور درپشت برابھلاکہنےوالابھی چہرہ دیکھ کر پکاراٹھتاہےکہ یہ چہرہ سچاچہرہ ہے اورایک دم اس کاغبارچھٹ جاتاہے
.✍چنددنوں میں مریدمیں تبدیلی جیسی حضرتِ شیخ کےکارخانہ میں دیکھنےمیں آئ ہےاورکہیں نظرنہیں آتی،جوآپ کے قوی التوجہ ہونے کی دلیل ہے. ایک اللہ والےنےفرمایاکہ حضرت جیسی روحانی قوت اس وقت دنیامیں کسی کے پاس نہیں ہے. واقعہءروس اس کی دلیل بھی ہے. سالک کومقاماتِ عالیہ تک لےجانا ہرکسی کاکام نہیں ہوتا.
✍عالمِ اسلامی میں اس وقت سب سےزیادہ خلفاءکرام آپ ہی کےہیں. ایک مریدوسالک کوتکمیل تک لےجانااورپھرصاحبِ نسبت بنادینااس بات کاپتہ دیتاہےکہ آپ بہت جلدجذب فرماکرمنزلِ مقصودتک اللہ کےحکم سے پہنچاتےہیں،مگرکوئ طالبِ صادق توہو
.✍ایک ایک سفرمیں سینکڑوں نہیں،ہزاروں غیرمسلموں کاقبولِ اسلام آپ کی قبولیت وحضوری کاپتہ دیتاہے.✍حضرتِ شیخ وہ پاکبازہستی ہیں جنہوں نےزندگی کےہرلمحےکوقیمتی بنایا. کوئ وقت بھی ضائع نہیں فرمایا. جوصحبت یافتہ ہیں وہ جانتےہیں
.✍بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں قبولیت دیدنی ہے. ہرموقع پرسنت کالحاظ ہے. چھ ہزارسےزائدمرتبہ آقاءِ نامدارصلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہونا کسی خاص ہی تعلق کاپتہ دیتی ہے.✍دنیامیں سینکڑوں اسلامی مراکزکی سرپرستی فرماتے ہیں. کتنےہی بڑےمراکزہیں جوآپ ہی کی وجہ سے بنے. سینکڑوں طلباءعلوم نبوی کےساتھ فیضءنبوی سےبھی سیراب ہورہےہیں
.✍قبولیت کی ایک علامت کچھ لوگوں کی مخالفت وایذاء بھی ہوتی ہے. جس سےحضرتِ شیخ بھی گزرےہیں.✍ایک نیک صاحب کہنےلگےکہ شیخ ذوالفقاردامت برکاتہم سےبیعت ہونےوالوں کوادھرادھرکی کوئ حاجت نہیں رہتی کیونکہ حضرت نے اصلاح میں ایسی محنت فرمائ ہے کہ زندگی کےہرچھوٹےبڑے مسئلے میں راہنمائ ملتی ہے
.✍کرامات اؤلیاءاللہ کے ساتھ ابتداءسےہی رہی ہیں. حضرتِ شیخ کی ایک ایسی کرامت جوخودہی دلیل ہے. وہ کرامت یہ کہ آپ سےکوئ خاص کرامت ظاہرنہیں ہوئ. لوگ توپتہ نہیں کیاکیاطلب کرتے ہیں مگرآپ یہی فرماتے ہیں کہ ہم نےبس بندگی کرنی ہے،اللہ کومناناہے.
✍ الاستقامت فوق الکرامة. استقامت کاایساعالم کم ہی دیکھنےکوملےگا. بلوغ کےبعدکبھی تکبیرِاولی فوت نہیں ہوئ. تہجدکبھی نہیں قضاہوئ. بےوضوکبھی نہ اللہ کانام لیانہ نبی علیہ السلام کااورنہ ہی اپنےشیخ کا. حتی کہ شیخ کاچہرہ بھی کبھی بغیروضوکےنہیں دیکھا. چندگھنٹوں کی نیندمعمولِ زندگی رہی. ہمیشہ باوضو،باحضوراورذاکررہے. مگریہ باتیں سمجھنےوالےہی سمجھتےہیں
.✍ایساعلم دیکھناہوجوکتابوں میں بھی نہ ملتاہوتوحضرتِ شیخ کوسن کردیکھیں. میں خودپہلےیہی سمجھتاتھاکہ عام مواعظ کی طرح وعظ ہوتاہوگا،مگرخیال اس وقت یکسربدل گیاجب شیخ دامت برکاتہم کادوسرابیان سنا. محسوس کیاکہ اس موضوع پراس سےبہترکوئ نہیں بتاسکتا. پھربعدمیں ہربیان پرعیاں ہواکہ یہ آپ کی امتیازی صفت ہے. جب کسی بھی موضوع،چاہے دینی ہویادنیاوی،ظاہری ہویاباطنی،پرلب کشاہوتے ہیں توعلوم ومعارف کاورودہوتاہے اورسامعین پوری طرح سیراب ہوتے ہیں.✍نہ صرف خودگروہِ اہلِ حق سےہیں بلکہ کثیرتعدادکواس جماعت میں شامل کرنےکاباعث بھی ہیں.قدر کرلو.لوگو قدر کرلو
.✍ایک اورخوش قسمتی کہ آپ کا سلسلہ بھی وہ ہےجوسب سےافضل ہے. جس طرح آپ کےذریعے عرب اورحرمین شریفین میں اس سلسلہءعالیہ کی ترویج کاکام اللہ رب العزت نے آپ سے لیاہےشاید،یہ کڑیاں امامِ مہدی علیہ الرضوان سےجاملیں
.✍ایک امرایساہےجس کارازآج تک مجھےبھی معلوم نہیں ہوسکااورابھی تک جستجومیں ہوں،کہ جب آپ خواص اللہ والوں کی محفل میں ہوتےہیں تومیرِمحفل آپ ہی کیوں ہوتےہیں؟
✍بیعت ہونےاورتعلق رکھنےوالوں کی زندگی سےگناہوں کےمواقع ہوتےہوۓبھی گناہوں کاچھوٹ جانا،کچھ افرادکاانتقال کےوقت بآوازِبلندکلمہ طیبہ پڑھنااورآپ کوسلام کےلۓکہنا صداقت کی بڑی واضح دلیل ہے.✍تعلق مع اللہ،عشقِ الہی،عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم،اتباعِ سنت اورباطنی نسبت، آپ سےملنےوالی دولتیں ہیں
.✍پورے عالم میں سالکین کے لۓباطنی توجہات لےکرپہنچےہیں. پورےپورےملک کوتوجہات دینےوالی چندہستیوں میں حضرتِ شیخ ایک ہیں.✍جہاں بھی تشریف لےگۓملاقات کےلۓلوگوں کوانتظارمیں ہی دیکھا. عرب حضرات بھی انتظارمیں ہی نظرآۓ
.✍حضرت صدیقِ اکبررضی اللہ تعالی عنہ کی مبارک انگلی سے جاری ہونےوالاقلب اپنے شیخ کی مرادبنا. بہت کم رجال ایسےہوتےہیں جن کی قبولیت کوزندگی میں ہی بہت حدتک نمایاں کردیاجاتاہے
.✍بلاشبہ اےلوگو!حضرتِ شیخ اس زمانہ کےلۓبہت بڑی نعمت ہیں قدر کرلو.✍بعدازیں عالم پرحجت تمام ہے. ایسےکاملین کاوجودہی شایدحکمِ باری تعالی پرعمل کرنےکےلۓہوتاہے. وَكُونُومَعَ الصَّادِقِيْنَ. اورصادقین کےساتھ ہوجاؤ. صادقین کے ساتھ صحبت کی طلب رکھنےوالے غفلت سےبیدارہوکرمشاہدہ ضرورکریں. دل گواہی دےگا.
✍✍✍اےدنیاوالو!آج وقت ہے اوربات بھی پہنچ چکی ہے.قدر کرلو قدر کرلو قدر کرلو.ایسےکمیاب گوہرروز نہیں ملاکرتے.🙏اے اللہ! حضرتِ شیخ دامت برکاتہم کاسایہءشفقت عافیت،صحت اورقبولیت کےساتھ تادیرامت کےسرپرقائم رکھ اورہمیں ان سے مکمل فیضیاب ہونے کی توفیق عطافرماتاکہ توہم سےراضی ہوجاۓ. آمین🙏