Sorry for the Urdu post..

شورش کاشمیری کی کتاب کا ایک اور اسکین۔ ۔
جنکے نزدیک کرتار پور بارڈر سے قادیانیوں کا تعلق نہیں چاہے وہ پی ٹی آئی کے دوست ہوں وہ بھی رسول اللہ کے امتی ہونے کے ناطے یہ مطالبہ کریں اور آواز اٹھائیں کہ اگر اسکا تعلق خالص سکھ کی ہمدردی سے ہے تو آمدو رفت صرف سکھ مذہب سے خاص کر دی جائے
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ربوہ سے قادیان براستہ واہگہ زیادہ قریب ہے ان سے عرض ہے یہاں مسئلہ ویزہ فری کوریڈور کا ہے واہگہ ہو یا دلی ہے یا امرتسر باقی سب تو ویزہ پراسس ہو گا تو ہی بارڈر کراس ہوگا مختصر بات بہ ہے اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہم آپکی نیت پر شک نا کریں تو آپ اسکو صرف سکھوں کے لئے خاص کر دیں مسئلہ کیا ہے؟ مسئلہ یہی ہے دال میں کچھ کالا نہیں پوری دال کالی ہے
بعض سنجیدہ پی ٹی آئی کے بھائیوں کا سوال ہے کہ قادیانی بھی تو اقلیت ہیں انکو اگر سفری سہولت دے دی گئ ہے تو اعتراض کیا ہے جناب یہی تو آپ سے گزارش ہے کم از کم مسئلہ سمجھا تو کریں قادیانی اس وقت اقلیت قرار پائیں گے جب خود کو کافرتسلیم کر لیں گے تو ہم سب انکو حقوق دیں گے اقلیت کے ۔ اصل میں وہ خود کو مسلم کہ کر ختم نبوت کا انکار کرتے ہیں جسکی وجہ سے وہ پکے مرتد ہیں اور مرتد کے شریعت میں کوئی حقوق نہیں بلکہ اسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے کہ انکا قلع قمعہ کرے اگر نہیں کرتی تو عوام خود یہ کام نہیں کر سکتے ریاست سے مطالبہ کریں گے کہ یا انکو جلاوطن کیا جائے یا یہ خود کو مسلم کہے بغیر ہمارے ساتھ اقلیتوں کی طرح زندگی گزاریں یا ریاست ان پر ارتداد کی شرعی سزا نافذ کرے
(اقلیت کوئی امت اس وقت بنتی ہے جب خود کو الگ ملت مانے اور ڈیکلئیر کرے ایک فرقہ جو ہر بچے کو پہلے اسلام کا کلمہ پڑھا کر ختم نبوت کا انکار کروائے گا وہ مرتد ہی رہے گا قادیانی جتنا پاکستانی آئین کو مانتے ہیں ہمیں سب علم ہے خود کومسلم کہنا بند کر کے قادیانی کافرمانیں اقلیت کے تمام حقوق مل جائیں گے )
جنکو ابھی بھی شک و شبہ ہے وہ کم از کم بلا تعصب غیر جانبداری سےاور کسی سیاسی وابستگی کے بغیر ایک مرتبہ سوچیں ضرور کے مذہبی طبقے کو کرتاپور سے کیا مسئلہ ہونا اللہ کی قسم اس بارڈر کو صرف سکھوں کے لیے مخصوص کر دیا جائے اور تب کوئی بھی مولوی اعتراض کرے تو ہم ذمہ دار ہیں۔
لیکن اگر ہر قدم کے پیچھے قادیانیوں یا یہودیوں کے ایجنڈے کی تکمیل ہو رہی ہو تو مولوی اور مذہبی طبقے کو احتجاج کا حق حاصل بے ۔ . یہ سکھ اور قادیانی ریاست کی طرف ایک قدم ہے مان جائیے اس کے بینیفشری قادیانی اور سکھ دونوں ہیں۔
پی ٹی آئی میں یہ بہت بڑا مسئلہ ہے سب سے پہلے جھوٹ بولتے ہیں کہ یہ جھوٹ ہے۔ ۔ ۔ پھر کہتے ہیں سچ ہے لیکن حکمت ہے۔ ۔ پھر آخر میں اسکے فضائل بیان کرتے ہیں۔ ۔ ۔
سکھوں قادیانیوں کی ملاقات کی تصویر میں سارے دجالوں اور کذابوں کی تصویریں پیچھے دیوار پر لٹکی نظر آرہی ہیں
علامہ ہشام الہی